Oxford Compact English-English-Urdu Dictionary

کمپیکٹ انگریزی-انگریزی-اردو ڈکشنری

Price: 425.00 INR

We sell our titles through other companies
Disclaimer :You will be redirected to a third party website.The sole responsibility of supplies, condition of the product, availability of stock, date of delivery, mode of payment will be as promised by the said third party only. Prices and specifications may vary from the OUP India site.

ISBN:

9789361032615

Publication date:

30/06/2024

Paperback

768 pages

176x112mm

Price: 425.00 INR

We sell our titles through other companies
Disclaimer :You will be redirected to a third party website.The sole responsibility of supplies, condition of the product, availability of stock, date of delivery, mode of payment will be as promised by the said third party only. Prices and specifications may vary from the OUP India site.

ISBN:

9789361032615

Publication date:

30/06/2024

Paperback

768 pages

Oxford University Press & قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان وزارت ترقی انسانی وسائل، حکومت ہند نئی دہلی

The Oxford Compact English-English-Urdu Dictionary is specially compiled for learners of English, teachers, translators, and general readers. It draws upon the Press’s rich and varied
tradition of publishing trusted dictionaries throughout the world.

  • Includes over 15000 entries and related phrases, idioms,
    antonyms, and synonyms

  • Includes accurate pronunciation of words both in the IPA
    and Urdu script

  • Includes detailed meanings in English with their
    translations in simple Urdu

  • Includes example sentences for almost all entries

This dictionary has been developed in consultation with the National Council for Promotion of Urdu Language (NCPUL), an autonomous body under the Ministry of Human Resource
Development (HRD), Government of India.

Oxford University Press & قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان وزارت ترقی انسانی وسائل، حکومت ہند نئی دہلی

Description

دیباچہ

انگریزی-انگریزی-اردو لغت کی تدوین میں لغت کو ایک امتیازی حیثیت حاصل ہے۔ یہ لغت معنیات (semantics) اور لغت نویسی (lexicography) کے جدید اصولوں اور تکنیکوں پر مبنی ہے۔ اس لغت میں انگریزی اور اردو دونوں زبانوں میں یکساں طور پر الفاظ کی وضاحتیں فراہم کی گئی ہیں جس کے نتیجے کے طور پر اس نے ایک وسیع انگریزی-انگریزی-اردو لغت کا درجہ حاصل کر لیا ہے۔ یہ نئی اردو ڈکشنری میں لغت انگریزی اور اردو جاننے والے طالب علموں، اساتذہ اور مترجمین کے علاوہ عام قارئین کے لیے بھی بے حد کارآمد ہے۔
اس لغت میں لفظوں بالفاظ کا ذخیرہ پیش کیا گیا ہے اس کا اپنا دائرہ کار ہے۔ نمایاں اور نئی تراکیب، متعلقہ لفظیات (مترادفات، متضاد، نئے محاورے، ضرب المثل اور اس کی تلفظیہ (تحریری) خصوصیت وغیرہ بھی فراہم اورایات ہیں۔ یہ الفاظ مختلف ذرائع سے لیے گئے ہیں؛ مثلاً انگریزی کے اپنے عام اور مروج الفاظ کے علاوہ وہ تمام مستعملہ ذریعوں سے ماخوذ عام فہم لفظوں، الفاظ جو تکنیکی شعبوں مثلاً کمپیوٹر سائنس، اطلاعاتی تکنیک، (Management Studies)، اقتصادیات، جغرافیہ، ریاضی، کیمیا، طبیعیات، حیاتیات وغیرہ سائنس کی تکنیکی اصطلاحیں جو آج زبان کا حصہ ہیں۔ کمپیوٹر سے متعلق ہیں، جیسے، nanotechnology، وغیرہ۔ جدید تر صحافتی motion، QWERTY، mobile/cellular، journalism، active/display الفاظ کے لیے بالکل آسان الفاظ کے ذریعے سے سمجھانے کی حتی الامکان کوشش کی گئی ہے ان کی خامیاں اور غلطیوں، اور ہمیں فراہم کی گئی ہے، مختلف الفاظ کے استعمال میں فرق کو واضح کرنے کے لیے NOTE کے عنوان کی ضرورت واضح کی گئی ہے۔ اس لغت کی ایک اہم خصوصیت یہ بھی ہے کہ معنی کی، تکنیکی طور پر ضرورت کے مطابق توضیح و صراحت کی گئی ہے۔ لفظوں کے معنی کے علاوہ ان کے ہجے، بناوٹ اور مترادف الفاظ بھی دیے گئے ہیں اور ان کے ساتھ ہی ان کا کالم بھی بتایا گیا ہے۔ ان لفظوں کے استعمال کو واضح کرنے کے لیے انھیں جملوں میں استعمال کر کے دکھایا گیا ہے۔ تلفظ کے ساتھ قواعد اور ان کے استعمال سے متعلق وضاحتیں موجود ہیں، جہاں جہاں ضروری تھا املا رائج کے علاوہ امریکی انگریزی، رسمی انگریزی، قدرے قدیمی، غیر بین استعمال، وغیرہ کے علاوہ متفرق شعبوں سے حوالے بھی فراہم کیے گئے ہیں۔ تلفظ کی علامدی کے ساتھ قواعد اور ان کے استعمال سے متعلق ضروری ذکر بھی قدیم، غیر بین استعمال، وغیرہ اور تلفظ کی تکنیکی کے طور پر حوالے دیے گئے ہیں۔
لغت کے اردو ترجمے میں اس بات پر خاصی توجہ رکھی گئی ہے کہ اردو زبان کے مزاج، روانی، فطری پن، مناسبت، محاورہ کے ساتھ اس کا جدید اسلوب بھی برقرار رہے۔ اردو زبان کی تکنیکی روانی کو برقرار رکھنے کے لیے دیے گئے ہیں اور زبان کا توازن قائم رہے۔
امید ہے کہ یہ جدید اسلوب بہترین لغت انگریزی اور اردو زبان کے ذخیرہ الفاظ میں اضافہ، علم کی وسعت اور رابطہ خیال میں سہولت کار ثابت ہو گی، اسے مزید بہتر بنانے کی سمت میں نیک مشوروں کا ہمیشہ استقبال ہے۔

قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان
وزارت ترقی انسانی وسائل، حکومت ہند
نئی دہلی


پیش لفظ

علمی اور ثقافتی قدروں کی روایات اور تسلسل صورت میں قومی کونسل کی وسیع اشاعتی سرگرمیوں کا سلسلہ انگریزی-اردو زبان کے شعبہ کی اشاعت مقاصد کا حصہ ہے۔ اس پروگرام کے تحت قومی کونسل اردو اکیڈمیوں، تقریبا تمام ہندوستان کی مناسب معیت، کتاب میلوں/سیمینار کے انعقاد کے علاوہ جوں کا توں اور وقتاً فوقتاً شائع ہوتا رہتا ہے۔ یہ سبھی پروگرام نئی اردو زبان کی ترویج کے لیے اہل زبان کی ضرورتوں میں مختلف پہلو کی پیش کشی اور تفصیلی تبادلہ خیال اور دو طرفہ باہمی تعامل کا باعث ہے۔
قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان نے اپنی اشاعت کے ایک طویل عرصے سے ہندوستان میں ڈکشنری کی کمی کو شدت سے محسوس کیا ہے۔ یہ پروگرام اس ضرورت کو پورا کرنے کے لیے بنایا گیا ہے۔ اس کی وجہ سے پہلا ایڈیشن بہت جلد ختم ہو گیا، عدم عدم سے منظر عام پر نہیں لایا جا سکا۔ کوتاہیاں صورت میں شائع ہوا ہے۔ ماضی میں شاید یہ پہلا پروگرام ہے جسے ماہرین فن، محققوں اور دانشوروں کے تعاون سے حتمی صورت دی گئی۔ اس میں لسانیات، معاشیات، ادبیات، سماجیات، کیمیا، طبیعیات، اقتصادیات، فنون لطیفہ، قانون، صحافت، اسلامیات، ادیانِ عالم، قانون، اطفال، نفسیات، طب، تاریخ، جغرافیہ، ریاضی، شماریات، وغیرہ میں مروج انگریزی اصطلاحات کا احاطہ کیا گیا ہے۔ معلومات، فنون لطیفہ وغیرہ سے متعلق اردو زبان کی روایات اور دیگر علوم اور تکنیکوں سے متعلق کتابوں کی فہرست بھی شائع کی ہے جس کی وجہ سے یہ ایک کثیر المقاصد پروگرام ہے۔
زیر نظر لغت، انگریزی-انگریزی-اردو ڈکشنری قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان اور آکسفورڈ یونیورسٹی پریس کے مابین مشترکہ کاوشوں کا نتیجہ ہے۔ یہ لغت کونسل کے گذشتہ منصوبے میں، اردو زبان والوں کو یہ لغت بطور خاص ہے۔ اس سے پہلے قومی کونسل نے اردو زبان والوں کے لیے اپنی لغات کے اس منصوبے کے تحت 2011 میں آکسفورڈ یونیورسٹی پریس سے باضابطہ ایک معاہدہ کے ذریعے اپنی اشاعتی ترجیحات میں شامل کیا، قومی کونسل نے اپنا پہلا بڑا تعارف صرف کیا۔ اردو-انگریزی زبانوں کے ماہرین کی خدمات حاصل نہیں، انگریزی زبان اور متعلقہ اصطلاحات، رجحانات پر کام کیا۔ اس پروگرام کے تحت کئی ایک پروجیکٹ تیار کیے، انگریزی اور پروگرام پر مبنی اصطلاحات کا جائزہ لینے کے لیے ایک ماہرین کی کمیٹی تشکیل دی جس نے کونسل سے شائع شدہ انگریزی زبان کی تقریباً تمام اصطلاحات کی چھان بین کی۔ تمام اصطلاحات کے اردو مترادفات کے تعین میں اس بات کا خیال رکھا گیا کہ مروج انگریزی، مستعملہ، کثیر الاستعمال صورت میں شامل کی جائیں، اردو زبان میں پائی جاتی ہے، لغت کی زبان کی زبان اور اس کی زبان کی زبان اور ڈکشنری کے اعلیٰ معیار کا خاص طور سے انگریزی اور اردو لغت کی دنیا میں اپنا ایک امتیازی مقام حاصل کر سکے۔ اس طرح یہ انگریزی-انگریزی-اردو ڈکشنری کی تدوین و تکمیل ہوئی اور تنظیم جدید کے بعد آپ کے ہاتھوں میں شائع ہو رہی ہے۔
کریم، عظیم ماہرین فن، مصنف، ادیب، انسانی وسائل کا عقیدہ ہے، جس کی وجہ سے نہ صرف اپنی اصلی اصلیت میں محفوظ ہوتی ہیں بلکہ وہ حقیقی، مؤثر، متحرک اور اس کی روح عصر کے تقاضوں کے مطابق اردو زبان و ادب میں اہم اضافہ کرتی ہیں۔ تمام زبانوں میں یکساں نہیں۔ تمام زبانوں سے ہونے والی تبدیلیاں، فروغ کے لیے عظیم، عظیم، عظیم، عظیم تہذیب، مختلف تہذیبوں کا سنگم ہے۔ تمام تہذیبوں کا مطالعہ کیا، تمام تہذیبوں کا مطالعہ کیا، اردو زبان میں ایک نئی روح پھونکی، اردو زبان کے تصویر کا تصور، مختلف تہذیبوں کا سنگم ہے۔ آج دنیا میں ایک امتیازی حیثیت سے زندگی کے تقاضوں سے ہمکنار ہو رہی ہے۔
اصولوں کی افادیت اور مقبولیت کی بنا پر انگریزی-انگریزی-اردو ڈکشنری سے استفادے کے لیے روز بروز اصول فراہم کرتا رہے گا۔ اردو کے لفظ کے علاوہ اردو کے متبادل اور مغربی باقی کا خاصا انگریزی سے اردو زبان کے ایک مختلف کائنات اور حقیقت کی وجہ سے مختلف زبانوں کا مطالعہ کرنے اور ان کے مزاج، موڈ، مقامی رنگ، علاقائیت، وغیرہ سے دیا۔ گیا ہے۔ اس لغت کا اردو قالب میں ڈھالنے، مختلف وضاحتوں اور اس کے محسوسات پر خاص طور پر توجہ دی گئی ہے۔
اس پروجیکٹ کی کامیابی میں پروفیسر گوپی چند نارنگ، پروفیسر شمس الرحمن فاروقی، پروفیسر شافع قدوائی، پروفیسر شریف حسین قاسمی، پروفیسر خالد محمود، پروفیسر اسلم پرویز، ڈاکٹر علی جاوید، ڈاکٹر چندر بھان خیال، پروفیسر ابن کنول، پروفیسر انور ظہیر صدیقی اور ڈاکٹر ابرار رحمانی جیسے مستند ماہرین کے تعاون، رہنمائی، رہبری، رہنمائی کو کونسل ان کا شکریہ ادا کرتی ہے۔ کونسل آکسفورڈ یونیورسٹی پریس کے اعلیٰ حکام کا بھی شکر گزار ہے کہ دونوں ادارے، لکھنے والے، آکسفورڈ پریس ان کی کاوشیں قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان اس مشترکہ کاوش کا استقبال کریں گے اور قومی کونسل کی دیگر مطبوعات کی طرح اس لغت کو بھی پذیرائی حاصل ہو گی۔

پروفیسر سید علی کریم (ارتضیٰ کریم)
قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان
نئی دہلی

Oxford University Press & قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان وزارت ترقی انسانی وسائل، حکومت ہند نئی دہلی

Table of contents

فہرست
دیباچہ
پیش لفظ
قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کی مجلس ادارت
اشاریۂ تلفظ
عنوان فہرست
قواعدی مصطلحات
اشاریۂ مخففات
فرہنگ

Oxford University Press & قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان وزارت ترقی انسانی وسائل، حکومت ہند نئی دہلی

Oxford University Press & قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان وزارت ترقی انسانی وسائل، حکومت ہند نئی دہلی

Oxford University Press & قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان وزارت ترقی انسانی وسائل، حکومت ہند نئی دہلی

Description

دیباچہ

انگریزی-انگریزی-اردو لغت کی تدوین میں لغت کو ایک امتیازی حیثیت حاصل ہے۔ یہ لغت معنیات (semantics) اور لغت نویسی (lexicography) کے جدید اصولوں اور تکنیکوں پر مبنی ہے۔ اس لغت میں انگریزی اور اردو دونوں زبانوں میں یکساں طور پر الفاظ کی وضاحتیں فراہم کی گئی ہیں جس کے نتیجے کے طور پر اس نے ایک وسیع انگریزی-انگریزی-اردو لغت کا درجہ حاصل کر لیا ہے۔ یہ نئی اردو ڈکشنری میں لغت انگریزی اور اردو جاننے والے طالب علموں، اساتذہ اور مترجمین کے علاوہ عام قارئین کے لیے بھی بے حد کارآمد ہے۔
اس لغت میں لفظوں بالفاظ کا ذخیرہ پیش کیا گیا ہے اس کا اپنا دائرہ کار ہے۔ نمایاں اور نئی تراکیب، متعلقہ لفظیات (مترادفات، متضاد، نئے محاورے، ضرب المثل اور اس کی تلفظیہ (تحریری) خصوصیت وغیرہ بھی فراہم اورایات ہیں۔ یہ الفاظ مختلف ذرائع سے لیے گئے ہیں؛ مثلاً انگریزی کے اپنے عام اور مروج الفاظ کے علاوہ وہ تمام مستعملہ ذریعوں سے ماخوذ عام فہم لفظوں، الفاظ جو تکنیکی شعبوں مثلاً کمپیوٹر سائنس، اطلاعاتی تکنیک، (Management Studies)، اقتصادیات، جغرافیہ، ریاضی، کیمیا، طبیعیات، حیاتیات وغیرہ سائنس کی تکنیکی اصطلاحیں جو آج زبان کا حصہ ہیں۔ کمپیوٹر سے متعلق ہیں، جیسے، nanotechnology، وغیرہ۔ جدید تر صحافتی motion، QWERTY، mobile/cellular، journalism، active/display الفاظ کے لیے بالکل آسان الفاظ کے ذریعے سے سمجھانے کی حتی الامکان کوشش کی گئی ہے ان کی خامیاں اور غلطیوں، اور ہمیں فراہم کی گئی ہے، مختلف الفاظ کے استعمال میں فرق کو واضح کرنے کے لیے NOTE کے عنوان کی ضرورت واضح کی گئی ہے۔ اس لغت کی ایک اہم خصوصیت یہ بھی ہے کہ معنی کی، تکنیکی طور پر ضرورت کے مطابق توضیح و صراحت کی گئی ہے۔ لفظوں کے معنی کے علاوہ ان کے ہجے، بناوٹ اور مترادف الفاظ بھی دیے گئے ہیں اور ان کے ساتھ ہی ان کا کالم بھی بتایا گیا ہے۔ ان لفظوں کے استعمال کو واضح کرنے کے لیے انھیں جملوں میں استعمال کر کے دکھایا گیا ہے۔ تلفظ کے ساتھ قواعد اور ان کے استعمال سے متعلق وضاحتیں موجود ہیں، جہاں جہاں ضروری تھا املا رائج کے علاوہ امریکی انگریزی، رسمی انگریزی، قدرے قدیمی، غیر بین استعمال، وغیرہ کے علاوہ متفرق شعبوں سے حوالے بھی فراہم کیے گئے ہیں۔ تلفظ کی علامدی کے ساتھ قواعد اور ان کے استعمال سے متعلق ضروری ذکر بھی قدیم، غیر بین استعمال، وغیرہ اور تلفظ کی تکنیکی کے طور پر حوالے دیے گئے ہیں۔
لغت کے اردو ترجمے میں اس بات پر خاصی توجہ رکھی گئی ہے کہ اردو زبان کے مزاج، روانی، فطری پن، مناسبت، محاورہ کے ساتھ اس کا جدید اسلوب بھی برقرار رہے۔ اردو زبان کی تکنیکی روانی کو برقرار رکھنے کے لیے دیے گئے ہیں اور زبان کا توازن قائم رہے۔
امید ہے کہ یہ جدید اسلوب بہترین لغت انگریزی اور اردو زبان کے ذخیرہ الفاظ میں اضافہ، علم کی وسعت اور رابطہ خیال میں سہولت کار ثابت ہو گی، اسے مزید بہتر بنانے کی سمت میں نیک مشوروں کا ہمیشہ استقبال ہے۔

قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان
وزارت ترقی انسانی وسائل، حکومت ہند
نئی دہلی


پیش لفظ

علمی اور ثقافتی قدروں کی روایات اور تسلسل صورت میں قومی کونسل کی وسیع اشاعتی سرگرمیوں کا سلسلہ انگریزی-اردو زبان کے شعبہ کی اشاعت مقاصد کا حصہ ہے۔ اس پروگرام کے تحت قومی کونسل اردو اکیڈمیوں، تقریبا تمام ہندوستان کی مناسب معیت، کتاب میلوں/سیمینار کے انعقاد کے علاوہ جوں کا توں اور وقتاً فوقتاً شائع ہوتا رہتا ہے۔ یہ سبھی پروگرام نئی اردو زبان کی ترویج کے لیے اہل زبان کی ضرورتوں میں مختلف پہلو کی پیش کشی اور تفصیلی تبادلہ خیال اور دو طرفہ باہمی تعامل کا باعث ہے۔
قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان نے اپنی اشاعت کے ایک طویل عرصے سے ہندوستان میں ڈکشنری کی کمی کو شدت سے محسوس کیا ہے۔ یہ پروگرام اس ضرورت کو پورا کرنے کے لیے بنایا گیا ہے۔ اس کی وجہ سے پہلا ایڈیشن بہت جلد ختم ہو گیا، عدم عدم سے منظر عام پر نہیں لایا جا سکا۔ کوتاہیاں صورت میں شائع ہوا ہے۔ ماضی میں شاید یہ پہلا پروگرام ہے جسے ماہرین فن، محققوں اور دانشوروں کے تعاون سے حتمی صورت دی گئی۔ اس میں لسانیات، معاشیات، ادبیات، سماجیات، کیمیا، طبیعیات، اقتصادیات، فنون لطیفہ، قانون، صحافت، اسلامیات، ادیانِ عالم، قانون، اطفال، نفسیات، طب، تاریخ، جغرافیہ، ریاضی، شماریات، وغیرہ میں مروج انگریزی اصطلاحات کا احاطہ کیا گیا ہے۔ معلومات، فنون لطیفہ وغیرہ سے متعلق اردو زبان کی روایات اور دیگر علوم اور تکنیکوں سے متعلق کتابوں کی فہرست بھی شائع کی ہے جس کی وجہ سے یہ ایک کثیر المقاصد پروگرام ہے۔
زیر نظر لغت، انگریزی-انگریزی-اردو ڈکشنری قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان اور آکسفورڈ یونیورسٹی پریس کے مابین مشترکہ کاوشوں کا نتیجہ ہے۔ یہ لغت کونسل کے گذشتہ منصوبے میں، اردو زبان والوں کو یہ لغت بطور خاص ہے۔ اس سے پہلے قومی کونسل نے اردو زبان والوں کے لیے اپنی لغات کے اس منصوبے کے تحت 2011 میں آکسفورڈ یونیورسٹی پریس سے باضابطہ ایک معاہدہ کے ذریعے اپنی اشاعتی ترجیحات میں شامل کیا، قومی کونسل نے اپنا پہلا بڑا تعارف صرف کیا۔ اردو-انگریزی زبانوں کے ماہرین کی خدمات حاصل نہیں، انگریزی زبان اور متعلقہ اصطلاحات، رجحانات پر کام کیا۔ اس پروگرام کے تحت کئی ایک پروجیکٹ تیار کیے، انگریزی اور پروگرام پر مبنی اصطلاحات کا جائزہ لینے کے لیے ایک ماہرین کی کمیٹی تشکیل دی جس نے کونسل سے شائع شدہ انگریزی زبان کی تقریباً تمام اصطلاحات کی چھان بین کی۔ تمام اصطلاحات کے اردو مترادفات کے تعین میں اس بات کا خیال رکھا گیا کہ مروج انگریزی، مستعملہ، کثیر الاستعمال صورت میں شامل کی جائیں، اردو زبان میں پائی جاتی ہے، لغت کی زبان کی زبان اور اس کی زبان کی زبان اور ڈکشنری کے اعلیٰ معیار کا خاص طور سے انگریزی اور اردو لغت کی دنیا میں اپنا ایک امتیازی مقام حاصل کر سکے۔ اس طرح یہ انگریزی-انگریزی-اردو ڈکشنری کی تدوین و تکمیل ہوئی اور تنظیم جدید کے بعد آپ کے ہاتھوں میں شائع ہو رہی ہے۔
کریم، عظیم ماہرین فن، مصنف، ادیب، انسانی وسائل کا عقیدہ ہے، جس کی وجہ سے نہ صرف اپنی اصلی اصلیت میں محفوظ ہوتی ہیں بلکہ وہ حقیقی، مؤثر، متحرک اور اس کی روح عصر کے تقاضوں کے مطابق اردو زبان و ادب میں اہم اضافہ کرتی ہیں۔ تمام زبانوں میں یکساں نہیں۔ تمام زبانوں سے ہونے والی تبدیلیاں، فروغ کے لیے عظیم، عظیم، عظیم، عظیم تہذیب، مختلف تہذیبوں کا سنگم ہے۔ تمام تہذیبوں کا مطالعہ کیا، تمام تہذیبوں کا مطالعہ کیا، اردو زبان میں ایک نئی روح پھونکی، اردو زبان کے تصویر کا تصور، مختلف تہذیبوں کا سنگم ہے۔ آج دنیا میں ایک امتیازی حیثیت سے زندگی کے تقاضوں سے ہمکنار ہو رہی ہے۔
اصولوں کی افادیت اور مقبولیت کی بنا پر انگریزی-انگریزی-اردو ڈکشنری سے استفادے کے لیے روز بروز اصول فراہم کرتا رہے گا۔ اردو کے لفظ کے علاوہ اردو کے متبادل اور مغربی باقی کا خاصا انگریزی سے اردو زبان کے ایک مختلف کائنات اور حقیقت کی وجہ سے مختلف زبانوں کا مطالعہ کرنے اور ان کے مزاج، موڈ، مقامی رنگ، علاقائیت، وغیرہ سے دیا۔ گیا ہے۔ اس لغت کا اردو قالب میں ڈھالنے، مختلف وضاحتوں اور اس کے محسوسات پر خاص طور پر توجہ دی گئی ہے۔
اس پروجیکٹ کی کامیابی میں پروفیسر گوپی چند نارنگ، پروفیسر شمس الرحمن فاروقی، پروفیسر شافع قدوائی، پروفیسر شریف حسین قاسمی، پروفیسر خالد محمود، پروفیسر اسلم پرویز، ڈاکٹر علی جاوید، ڈاکٹر چندر بھان خیال، پروفیسر ابن کنول، پروفیسر انور ظہیر صدیقی اور ڈاکٹر ابرار رحمانی جیسے مستند ماہرین کے تعاون، رہنمائی، رہبری، رہنمائی کو کونسل ان کا شکریہ ادا کرتی ہے۔ کونسل آکسفورڈ یونیورسٹی پریس کے اعلیٰ حکام کا بھی شکر گزار ہے کہ دونوں ادارے، لکھنے والے، آکسفورڈ پریس ان کی کاوشیں قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان اس مشترکہ کاوش کا استقبال کریں گے اور قومی کونسل کی دیگر مطبوعات کی طرح اس لغت کو بھی پذیرائی حاصل ہو گی۔

پروفیسر سید علی کریم (ارتضیٰ کریم)
قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان
نئی دہلی

Table of contents

فہرست
دیباچہ
پیش لفظ
قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کی مجلس ادارت
اشاریۂ تلفظ
عنوان فہرست
قواعدی مصطلحات
اشاریۂ مخففات
فرہنگ